بو

( بُو )
{ بُو }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی معنی اور اصلی حالت میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں 'ولی' کے 'کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مہک۔ (اچھی یا بری) باس۔
 محو جمال گل ہوں نہ شیدائے بوہوں میں باغ جہاں میں سبزۂ بیگانہ خوہوں میں      ( ١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٦٠ )
٢ - [ مجازا ]  ہلکا سا اثر، معمولی سی علامت، نشان۔
'خاص خاص لفظ - جن میں جدت اور طباعی کی بو پائی جاتی تھی اب تک دلوں میں چبھتے ہیں۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ٢٠ )
٣ - [ مجازا ]  بھنک، سن گن، راز، بھیجد (بیشتر 'تک' کے ساتھ)۔
'وہ آپ لے کر چوکی بہ چوکی پہنچتا تھا کہ دوسرے کو بو تک نہ پہنچتی تھی۔"      ( ١٨٠٠ء، سخندان فارس، ١٣٢:٢ )
  • odour
  • scent
  • smell;  trace
  • small portion