فعل متعدی
١ - پکنا کا فعلِ متعدی۔
جو توشہ پکا کر دیئے شہ اپے چرا کھانے کوں لوگ اِسے لی جپے
( ١٦٠٩ء، قطب مُشتری، ٤٧ )
٢ - [ مجازا ] اذیت یا تکلیف میں مبتلا کرنا۔
وہی جی کا جلانا ہے پکانا ہے وہی دِل کا وہ اوسکی گرم بازاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے
( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ١٨:١ )
٣ - خیالات کو کوئی شکل دینا، سوچ کر تدبیر نکالنا۔
"انسان ہمیشہ اپنے دل و دماغ میں چند منصوبے یا چند رائیں پکاتا اور گھڑتا رہتا ہے۔"
( ١٩٠٨ء، اساس الاخلاق، ٥٧ )
٤ - پھل وغیرہ کا قدرتی طور پر پیڑ پر یا پال دبا کر تیار کیا جانا۔
زیتون انگور کوئی پھل ہو وہ کون ہے جو پکائے اس کو
( ١٩٢٨ء، تنظیم الحیات، ٢١٩ )
٥ - (بقال) پیدا کرنا، مقدار پوری کرنا۔
"اس کو چار روپے کا گُڑ پکا دو یعنی پورا کردو۔"
( ١٨٨٨ء، فرہنگِ آصفیہ، ٥٢٦:١ )