بیابان

( بِیابان )
{ بِیا + بان }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں مستعمل ہے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بِیابانوں [بِیا + با + نوں (واؤ مجہول)]
١ - صحرا، ریگستان، بے آب و گیاہ خطہ؛ جنگل؛ ویرانہ، اجاڑ؛ آبادی سے باہر کا علاقہ۔
 عاشقوں کو ترا کوچہ جو نہیں ہے نہ سہی اُلّوؤں کے لیے دنیا میں بیاباں ہیں بہت      ( ١٩٤٣ء، سنگ و خشت، ٧٢ )
  • desert
  • wilderness