فارسی زبان میں بطور حرف نفی اور استثنا، مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
"اپنے لئے کوئی خاص کام ٹھہرالوں اور اسی میں لگا رہوں کیونکہ بے اس کے جیل میں تنہائی کے پہاڑ سے دن کاٹے نہیں کٹتے۔"
( ١٩٣٥ء، میری کہانی۔ ٩:١ )
٢ - [ بطور سابقہ ] بغص الفاظ کے ساتھ (اصلی معنی کے علاوہ) حسب سیاق سباق بالکل یا قدرے اصل مفہوم سے ہٹے ہوئے معنی میں مستعمل، جیسے؛ بے اختیار، بے ادب، بے ایمان۔