اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ خاص وضع کی کڑی یا زنجیر جو قیدی یا ملزم کے پاؤں میں ڈالتے ہیں تاکہ بھاگ نہ جائے۔
گلے میں طوق بیٹری پاؤں میں ہے اے جنوں بھاری سبھی ارمان تو ارمان والوں نے نکالے ہیں
( ١٩٥١ء، آرزو، ساز حیات، ٢٦ )
٢ - ہاتھی گھوڑے کتے یا اور کسی جانور کے پاؤں میں ڈالنے کی زنجیر۔
"بیڑی: اس زنجیر سے ہاتھی کے دونوں پاؤں باندھے جاتے ہیں۔"
( ١٩٣٩ء، آئین اکبری (ترجمہ فداعلی)، ١، ٢٣٦:١) )
٣ - پاؤں میں پہننے کا ایک زیور، پازیب۔
"پاؤں میں سونے کی بیڑیاں"
( ١٨٩٩ء، امراؤ جان ادا، ١٧١ )
٤ - سونے چاندی کے موٹے تاروں کے لچھے جو تار کشوں کے لئے کندے کش تیار کرتے ہیں، گچھی۔ (فرہنگ آصفیہ، 466:1؛ نوراللغات، 783:1)
٥ - منت کا ڈورا یا سونے چاندی کا حلقہ جو بچوں کے پاؤں میں ڈالتے ہیں (خصوصاً محرم سے اربعین تک)۔
"کسی کے نام پر بال یا چوٹی چھوڑنا ناک میں در یا بلاق یا پاؤں میں کڑایا بیڑی کسی کے نام کی ڈالنا۔"
( ١٨١٣ء، سعادت دارین، ٥١ )
٦ - [ استعارۃ ] نکاح شادی تعلقات دنیاوی زن و فرزند۔
"رسم و رواج کے جو بوجھ اور بیڑیاں ان پر پڑی ہوئی تھیں وہ ان سے دور کرتا ہے۔"
( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٠٢:٣ )
٧ - قید، پابندی، روک ٹوک، مزاحمت، جو اپنے دائرے سے آدمی کو نکلنے نہ دے۔
"نفس امارہ سولھوے کی بیڑی ہے ہور نفس لوامہ سوسنے کی بیڑی ہے۔"
( ١٧٦٤ء، چھ سرہار، ٤٠ الف )
٨ - [ فن تعمیر ] دروازے کے کواڑوں کو اندر سے بند رکھنے کا جدید وضع کا کھٹکا۔ جو انگریزی وضع کی جوڑیوں میں لگایا جاتا ہے۔ بولٹ، چٹخنی، کھٹکا، ہڑکا۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 28:1)