اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ناؤ، سفینہ، بجرہ۔
"حکم کی دیر تھی کہ موجوں کا ایک ایسا تھپیڑا آیا کہ کشتی ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی۔"
( ١٩٨٥ء، روشنی، ٣٣٧ )
٢ - کشتی کی طرح کا برتن، شراب پینے کا کشتی نما پیالہ، جام شراب۔
"نشہ باز اٹھتے لوگ اٹھتے ہی گانجہ ملنے لگے، کشتی بوتل شراب کی سامنے رکھی ہے۔"
( ١٨٩١ء، طلسم ہوشربا، ٨٠٠:٥ )
٣ - سر میں تیل ڈالنے کی کپی نما پیالی، تیل پھلیل کی پیالی۔
کشتی میں کپی تیل کی انّا انڈیل ڈال سوکھے ہیں بال آکے مرے سر میں تیل ڈال
( ١٨٣٥ء، دیوان رنگین، ٣٨ )
٤ - کسی بھی دھات شیشے یا لکڑی کی مستطیل یا بیضوی شکل کی ٹرے۔
"وہ چپراسی کیا کرے جسے اس کا افسر رمضان میں چائے کی کشتی لانے کا حکم دیتا ہے۔"
( ١٩٨٤ء، طوبٰی، ٥٠٥ )
٥ - کاسۂ گدائی جو کشتی نما ہوتا ہے، کشکول۔
کشتی ضرور ساتھ رہے تیرے اے فقیر ڈوبے نہ قلزم کرمِ بادشاہ میں
( ١٨٧٢ء، مرآۃ الغیب، ١٧٣ )
٦ - [ معماری ] وہ تختہ یا پٹی جو دیوار یا دروازے کے چوبی حاشیے پر جڑی ہو، کواڑ کے نیچے کا بڑا تختہ یا فریم، چوکھٹا۔
"کچھ حصے میں پیچدار بل دیے جاتے ہیں یا خوبصورت کشتیاں (دلہے) بنائی جاتی ہے۔"
( ١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت، ٤٨ )
٧ - [ کتب خانہ ] کشتی سے مشابہ لکڑی وغیرہ کی ٹرے جس میں ترتیب سے کارڈ سلاخ میں پرو کر لگائے جاتے ہیں، کارڈ رکھنے کی ٹرے۔
"کشتی میں جتنے بک کارڈ جمع ہوں ان کو مضمون وار چھانٹ کر روزنامہ اجرا کتب تیار کر لیا جائے۔"
( ١٩٦١ء، انتظام کتب خانہ، ٤٩ )