پنا

( پَنّا )
{ پَن + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


آپنِکہَ  پَنّا

سنسکرت میں اسم 'آپ نکِہَ' سے ماخوذ 'پَناّ' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٣ء کو "اخلاقِ ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَنّے [پَن + نے]
جمع   : پَنّے [پَن + نے]
جمع غیر ندائی   : پَنّوں [پَن + نوں (و مجہول)]
١ - [ جوہری ]  ایک درخشاں سبز رنگ کا قیمتی پتھر (اس جوہر سے مرگی کے مرض کو فائدہ پہنچتا ہے کہتے ہیں کہ سانپ اِسے دیکھ کر اندھا ہو جاتا ہے جس پنے کی رنگت جھالا دکھائی دے اِسے منحوس خیال کرتے ہیں)، زمرد
 ذرہ ذرہ اپنی جگہ خود جن کا ہیرا اور پنا تھا ان دیواروں کی قسمت میں زندان فرنگی بننا تھا      ( ١٩٤٦ء، جوئے شیر، ٣٠٥ )