اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - رکابی، دھات چینی یا مٹی وغیرہ کا گول پھیلا ہوا برتن جس میں سالن وغیرہ نکال کر پھل مٹھائی وغیرہ رکھ کر کھاتے ہیں۔
"اونچ نیچ سب ایک دستر خوان پر بیٹھ کر ایک پلیٹ میں کھانا کھائیں۔"
( ١٩٤٣ء، مضامین عبدالماجد، ١١٩ )
٢ - کھانے سے بھری رکابی، رکابی بھر کھانا۔
"قیدی بھوکے بیٹھے ہیں . ملکہ کو نظر نہ ہو جائے لہٰذا ایک پلیٹ ان کو بھی میں دے آؤں۔"
( ١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٥١٠:٣ )
٣ - (گول یا چوکور) شیشے لکڑی یا دھات وغیرہ کی تختی۔
"اسرائیلیوں کی مہریں، پلیٹیں اور دیگر نشانیاں اس میں سے نکلیں۔"
( ١٩٦١ء، سوانح خواجہ معین الدین چشتی، ٢٩ )
٤ - [ چھپائی ] ایلمونیم کی ترشی ہوئی چکنی چادر جس پر کاپی جمائی جاتی ہے یا اس کا عکس لیا جاتا ہے اور پھر اِسے چھانپے کی مشین میں کس کر مقرر طریقے سے چھپائی کا کام کرتے ہیں۔
"کاپیاں جوڑ کر پریس بھیج دی گئیں، پلیٹ سازی کا کام بس دو ایک دن میں شروع ہو نے والا تھا۔"
( ١٩٧٣ء، متاع لوح وقلم، ٣٤٢ )
٥ - [ فوٹو گرافی ] وہ مسالہ لگا ہوا شیشہ یا سلولائیڈ کی تختی جو عکس لینے کے لئے کیمرے میں پیچھے کی جانب رکھی جاتی ہے جہاں سے فوٹو گرافر دیکھتا ہے۔
"کیمرا لے کر اور رسمی باتیں کر کے آغا صاحب پلیٹ کو درست کرنے کے لئے اپنی کیبن میں چلے گئے۔"
( ١٩٣٠ء، مس عنبرین، ١٠ )
٦ - وہ مسالے کی بنی ہوئی گول ہموار رکابی سی جوگرامو فون میں نمدے کے اوپر رکھتے ہیں اور اس پر سوئی رکھے جانے اور گھومنے کے وقت وہ آواز نکلنے لگتی ہے جو اس میں مقررہ طریقے سے بند کی گئی ہے۔ ریکارڈ۔
"ایک گرامو فون میں جب ایک کاریگر اور موجد چند بری بھلی آوازیں بھرتا ہے تو ان کی پلیٹیں ایک خاص ترکیب ہی سے کام دیتی ہیں۔"
( ١٩٠٨ء، اساس الاخلاق، ٢٣١ )
٧ - [ دندان سازی ] وہ مسالے کے مسوڑے جس میں مصنوعی دانت چسپیدہ ہوتے ہیں۔ مصنوعی دانت۔
"دوسری پلیٹ بنواؤ دانتوں کی اور پھر ان کو روز صاف کیا کرو۔"
( قاضی جی، ١٩٨:٣ )
٨ - سلائی کی مشین کی نیم بیضاوی دھات کی تختی جو کشیدہ کاری کے وقت نکال دی جاتی ہے۔
"اب کاڑھنے کا پُرزہ لگاؤ مگر پہلے سلائی کرنے کے لئے جو پلیٹ لگی ہے اس کو نکال لو۔"
( ١٩٧٢ء، کشیدہ کاری، ١٥ )
٩ - مشین پر نصب کی ہوئی گول دھات کی ٹکیا۔
"پلیٹ آہستہ آہستہ گھومنے لگی اور برقی چراغ کی لَو ٹمٹمائی۔"
( ١٩٤٩ء، چوروں کا کلب، ١٠٠ )
١٠ - تختی (دھات یا لکڑی وغیرہ کی) جس پر نام یا نمبر وغیرہ لکھا ہو (انگریزی مرکبات میں بطور جزوِ دوم مستعمل)۔
"نام کی پلیٹ مکان یا نمبر دیکھ کر لندن میں کوئی بھی جگہ دریافت کی جاسکتی ہے۔"
( ١٩٤٠ء، سیرِ انگلستان، ٣٠ )