بیلچہ

( بیلْچَہ )
{ بیل (یائے مجہول) + چَہ }
( فارسی )

تفصیلات


بیل  بیلْچَہ

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بیل' کے ساتھ ترکی الاصل فارسی سے ماخوذ لاحقۂ تصغیر 'چہ' لگنے سے 'بیلچہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٨٤ء میں 'سحرالبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : بیلْچے [بیل (یائے مجہول) + چے]
جمع   : بیلْچے [بیل (یائے مجہول) + چے]
جمع غیر ندائی   : بیلْچوں [بیل (یائے مجہول) + چوں (واؤ مجہول)]
١ - لمبے دستے اور پھاوڑے کے سے پھل کا ایک اوزار، کدال۔
'زمین کھودنے کے آلات پھڑوال، کدال، گدالہ، کھرپی بیلچہ وغیرہ ایک طرف جمع ہیں۔"      ( ١٩١٤ء، حسن کا ڈاکو، ١٢:٢ )
  • پھاوْلَہ