تدبر

( تَدَبُّر )
{ تَدَب + بُر }
( عربی )

تفصیلات


دبر  تَدَبُّر

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب 'تفعل' سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
جمع   : تَدَبُّرات [تَدَب + بُرات]
١ - سوجھ بوجھ، غور و فکر، اندیشہ و تدبیر، دور اندیشی، کام کے انجام پر غور کرنا۔
"انھوں نے اپنی ریاست کو منظم اور باقاعدہ بنانے میں بڑی حکمت اور تدبر سے کام لیا تھا۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٣١٩ )
  • statesmanship
  • prudence
  • deliberation