بھنبھوڑنا

( بَھنْبُھوڑْنا )
{ بَھن (ن مغنونہ) + بُھوڑ + نا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'بھنبھوڑ' کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'بھنبھوڑنا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ١٨١٨ء میں 'انشا کے کلام' میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کاٹنا، چیرنا، زخمی کرنا۔
"اس نے اس کو کاٹا اور اس نے اس کو پچھاڑ کر بھنبھوڑا"      ( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ٤٠٨:٢ )
٢ - دانتوں سے کاٹ کاٹ کر کھانا۔
"کسی نے روٹی سالن کے انتظار میں بَھنبھوڑنی شروع کی۔      ( ١٩٢٣ء، اہل محلہ اور نااہل پڑوسی، ٣٠ )
٣ - حملہ آور ہونا، (پریشان کرنے کے لیے) چمٹنا یا پیچھے پڑ جانا؛ نوچ کھسوٹ کرنا۔ (ماخوذ: پلیٹس)