پنیری

( پَنِیری )
{ پَنی + ری }
( ہندی )

تفصیلات


پنیرک  پَنِیری

ہندی میں اسم 'پنیرک' سے اردو میں ماخوذ 'پنیر' کے ساتھ لاحقۂ نسبت 'ی' ملانے سے 'پنیری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٠ء کو "دستورِ کاشت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پَنِیرِیاں [پَنی + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : پَنِیرِیوں [پَنی + رِیوں (و مجہول)]
١ - کیاری وغیرہ میں اگایا ہوا پودا جو ایک جگہ سے اُکھاڑ کر دوسری جگہ لگایا جائے، پود۔
"پنیری کے ذریعہ دھان کی کاشت ایک عام طریقہ ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، چاول؛ دستورِ کاشت، ٦٣ )
٢ - وہ مال و اسباب جو باپ دادا سے وراثت میں مِلا ہو، اسبابِ ورثہ۔ (دریائے لطافت، 92)
  • seeding;  a young flowering plant