فعل لازم
١ - (انسان کا منھ سے) آواز نکالنا، کہنا، بات کرنا۔ (خود سے یا جواباً)۔
'میں تو سمجھتا ہوں کہ وہ ایسی بات بول رہا ہے جس کا صحیح تصور بھی اس کے دماغ میں نہیں ہے۔"
( ١٩٥٦ء، مناظر احسن، عبقات، ١٩ )
٢ - جانور کا منھ سے آواز نکالنا یا کسی اور کی آواز کی نقل کرنا۔
'ہزار داستان یا مینا ہر جانور کی بولی بولنے لگتی ہے۔"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٢٠:٢ )
٣ - تصادم، رگڑ وغیرہ سے کسی بے جان چیز سے آواز پیدا ہونا (جیسے چارپائی کا بولنا، چوڑیوں کا بولنا، گھڑی کا بولنا)۔
اس قدر ہے بار خاموشی اسیر عشق کی بولتی ہیں خانۂ زنداں کی کڑیاں آج کل
( ١٩١١ء، تسلیم، دیوان، ١٥١ )
٤ - صورت حال سے ظاہر ہونا، زبان حال سے بتانا۔
'اس کے باپ کا نام بول رہا ہے کہ کوئی ایرانی النسل رئیس تھا۔"
( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ١٨٨:٣ )
٥ - اعتراض کرنا، سخت سست کہنا، ڈانٹنا ڈپٹنا، زجر و توبیخ کرنا، جھڑکنا، برا بھلا کہنا۔
'آخر یہ کیا بات ہے جو آج سرکار بی بی کو بول رہے تھے۔"
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٦٩٨:١ )
٦ - [ ہندو ] منت ماننا، کسی دیوی یا دیوتا کے نام کا کچھ اٹھانا۔
'ماتا کے پانچ پیسے بولے ہیں۔"
( ١٨٨٨ء، فرہنگ آصفیہ، ٤٢٤:١ )
٧ - کسی چیز کے متعلق اپنی رائے کا منھ سے یا تحریراً اقرار یا اعلان کرنا۔
حق تعالٰی لطف سے قرآن میں اس طرح بولا ہے ان کی شان میں
( ١٧٩٢ء، تحفہ الاحباب، باقر آگاہ، ٤٣ )
٨ - محسوس ہونا۔
یہ عالم نیا ہے یہ خطہ نیا ہے یہاں ذرے ذرے میں دل بولتا ہے
( ١٩٦٧ء، مشرق تاباں، ٣٥ )
٩ - اوصاف سے نمایاں ہونا۔
'خاص صاحب نے سونگھا اور بتایا کہ فلاں چیز اس میں زیادہ بول رہی ہے فلاں چیز کی خوشبو مدھم ہے۔"
( ١٩١٧ء، ماہنامہ 'ساقی' جولائی، ٤١ )
١٠ - تصنیف کرنا، لکھنا۔
'لفظ جہاد اپنی ذات اور اپنے مال و دولت کے لیے بولا گیا ہے۔"
( ١٩١٢ء، تحقیق الجہاد، ٢١٠ )
١١ - نام رکھنا، موسوم کرنا۔
'جب مضاف کو مضاف الیہ سے کچھ تشبیہہ کا لگاؤ ہو تو اس مضاف کو استعارہ بولتے ہیں۔"
( ١٨٧٢ء، عطر مجموعہ، ٥ )
١٢ - مختلف الفاظ کے ساتھ مل کر مختلف محاورات و مصطلحات میں حسب سیاق و سباق معانی میں مستعمل، جیسے : رن بولنا، طوطی بولنا، بولی بولنا وغیرہ۔