ٹرٹرانا

( ٹَرْٹَرانا )
{ ٹَر + ٹَرا + نا }
( ہندی )

تفصیلات


ٹر  ٹَرٹَر  ٹَرْٹَرانا

ہندی زبان سے ماخوذ اردو میں بطور اسم صوت مستعمل لفظ 'ٹر' کی تکرار سے اردو میں 'ٹرٹر' بطور اسم مستعمل ہے اس کے ساتھ لاحقۂ صفت 'ا' لگا کر اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگانے سے 'ٹرٹرانا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٩٠٠ء میں "ذات شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - مینڈک کا بولنا، ٹرانا۔
 مچھروں کی بھناہٹ سے فضائیں گونج اٹھیں مینڈکوں کے ٹرٹرانے کا زمانہ آگیا      ( ١٩٥١ء، قطعات، ٢٩٥:١ )
٢ - [ مجازا ]  بک بک کرنا، بکنا۔
"تیسری نے کہا تم کیا ٹرٹراتی ہو"      ( ١٩٢٤ء، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ٩، ٩:١١ )
٣ - رونا، جھینکنا، بڑبڑانا۔
"ابھی تھپڑ ماروں گا تو ٹرٹراتا ہوا جائے گا"      ( ١٩٢٦ء، نوراللغات )