بجنا

( بَجْنا )
{ بَج + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


وادیت  بَج  بَجْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'وادیت' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بج' مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو علامت مصدر 'نا' لگنے سے 'بجھنا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٦٧٨ء میں "غواصی" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - باجے کا سر پیدا ہونا، کسی باجے کی آواز نکلنا۔
"موقع کی شہادت یہ تھی کہ شام کے نو بجنے کو تھے"      ( ١٩٤٤ء، افسانچے، ١٧٠ )
٢ - آواز کی غیر موجودگی میں بھی کانوں میں بھنبھناہٹ کی سی آواز آنا۔ (فرہنگ اثر)
  • to sound;  to strike (as a clock);  to be sounded;  to be struck (gong);  be played upon (as a musical instrument
  • be rung (as a bell)
  • be fired (as a gun);  to chatter (as the teeth);  to ring
  • resound
  • be famous or celebrated;  to be busy or active (as a sword
  • stick);  to be generally known or called (by
  • an name)
  • to go by the name (of)