باج[2]

( باج[2] )
{ باج }
( سنسکرت )

تفصیلات


بادیا  باج

سنسکرت میں اصل لفظ 'بادیا' ہے۔ اردو زبان میں اس سے ماخوذ اصلی معنی میں 'باج' مستعمل ہے۔ ہندی میں بھی 'باج' ہی مستعمل ہے دونوں کا ماخذ سنسکرت ہی ہے اردو میں ١٨٧١ء میں "دریائے تعشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - ساز کے بجنے کی کیفیت، طریقہ، آواز یا عمل، بجانا۔
"اس کے بعد خان صاحب نے سوچا کہ سارنگی میں دوسرے سازوں کا باج کس طرح ڈھالا جا سکتا ہے۔"      ( ١٩٦٢ء، گنجینہ گوہر، ١٨١ )
٢ - باجا۔
"جہاں کے باج کس راج میں کون بجاتا ہے۔"      ( ١٨٦١ء، فسانہ عبرت، ٨٥ )
٣ - گھنٹے کا بجنے والا پرزہ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 163:1)