اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - اجتماع، یکجائی، جمع ہونا۔
"اس اجماع کو عرس کے نام سے پکارتے ہیں"
( ١٩١٢ء، سی پارۂ دل، ٧٩ )
٢ - مجمع، جمگھٹا۔
"جب وہ اجماع کثیر دیوان خاص کے صحن میں پہنچا تو دیکھنے میں آیا کہ . بچے . چلے آتے ہیں۔"
( ١٩١١ء، ظہیر، داستان غدر، ١١٢ )
٣ - اتفاق رائے، ہم خیالی۔
"اجتماع بدایون میں کامل اتفاق و اجماع کے ساتھ کسی بہتر فیصلے پر پہنچیں۔"
( ١٩٢٢ء، قول فیصل، ٤١ )
٤ - جمعیت، سکون، اطمینان۔
"آپ کی صحبت سے ہر شخص کو ایک فیض ملتا اور اجماع خاطر اور توجہ اِلی اللہ حاصل ہوتا۔"
( ١٨٤٦ء، تذکرۂ اہل دہلی، ١٩ )
٥ - صحابہ یا مجتہدین و علما کا کسی امر شرعی پر اتفاق یا متفقہ حکم۔
"اجماع جیسا کہ اہل سنت سمجھتے ہیں حجت شرعی نہیں ہے۔"
( ١٩٦٠ء، سرسید احمد خان، عبدالحق، ١٢ )