پہر

( پَہَر )
{ پَہَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


پرہرہ  پَہَر

سنسکرت میں اسم 'پرہرہ' سے ماخوذ 'پہر' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥١٨ء کو "لطفی بحوالہ سہ ماہی، اردو، کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : پَہْروں [پَہ (فتحہ پ مجہول) + رَوں (و مجہول)]
١ - دن کا آٹھواں حصہ، رات یا دن کا چوتھائی حصہ، تین گھنٹے۔
 ان کے جاتے ہی یہ وحشت کا اثر دیکھا کیے سوئے در دیکھا تو پہروں سوئے در دیکھا کیے      ( ١٩٢٨ء، قمر، اوج قمر، ١١٥ )
٢ - پہرے کا وقت، نوبت۔
"ایسا خوف کھاتا کہ پہر کے بجتے ہی چلا آتا۔"      ( ١٨٠٢ء، نثر بے نظیر، ٥١ )
٣ - وقت، زمانہ، دور۔
"کسی کا کیا دوش پہر ہی ایسا چڑھا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، شبدساگر، ٢٩٠٦:٦ )
  • watch
  • eighth part of a day
  • three-hour period