صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - تندرست، صحیح، نروگا، تنومند، توانا، فربہ۔
"اگرچہ بچہ چاق ہے تو خون کو مشیمہ کی طرف کو سوتتے ہیں۔"
( ١٨٩٢ء، میڈیکل جیورس پروڈنس، (ترجمہ)، ٢٠٠ )
٢ - مضبوط، سخت، تگڑا۔
فلک کج رو کے ہت مہ نو کمان چاق دستا ہے قضا کا تیرے کر بہت ہنر میں طاق دستا ہے
( سری (بیاض مراثی)،٦٠ )
٣ - تر و تازہ، بحال (طبیعت وغیرہ کے ساتھ مختص)۔
"ہوائے خنک نے دماغ پریشان کو چاق کیا۔"
( ١٩١٥ء، گلدستۂ پنچ، ١٨٥ )
٤ - چست و چالاک، پھرتیلا؛ (کام یا بات کے) ہر پہلو سے باہوش و باخبر۔
پیشوائی کو بتان سیم ساق محو بازی شاہد ان چست و چاق
( ١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٢٠ )
٥ - تیار۔
رسی ٹھار آشہ کماں چاق کر چلا یا لگا تیر تس گھانٹ پر
( ١٦٥٧ء، گلشن عشق، ٥٨ )
٦ - کمربستہ، مستعد (ساز و سامان سے) لیس۔
تیرے نغمے ترے مضموں ہیں یہ شہ نائے قلم دم کشی پر ہے سر دست کمربستہ و چاق
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٢٧٨ )
٧ - مکمل، بھرپور، کامل۔
ناتوانی کے سبب کپڑے بدن پر ہیں درست چاک سینہ ہو جو سودائے دل اپنا چاق ہو
( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ١٧٤ )
٨ - زیادہ۔
گر نمک کچھ چاق یا کم ہو گیا پھر تو برپا شور ماتم ہو گیا
( ١٨٩٩ء، مثنوی نان و نمک، ١١ )