تضاد

( تَضاد )
{ تَضاد }
( عربی )

تفصیلات


ضدد  ضد  تَضاد

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزید فیہ کے باب تفاعل از مضاف سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٧٢ء، کو "عطرمجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : تَضادات [تَضا + دات]
١ - ضد، اختلاف۔
"بعض کا اصولی شقوں میں گو نہ اتفاق ہوتا ہے مگر پھر بھی تضاد اور تباین پایا ہی جاتا ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، اساس الاخلاق، ٨١ )
٢ - (نمایاں) فرق، امتیاز۔
"کبھی کبھی جو دو قوموں کی حالتوں میں تضاد نظر آتا ہے تو اس کا سبب یہ ہے کہ وہ ترقی کے مختلف مدارج میں ہیں۔"      ( ١٩١٣ء، مقدمۂ تمدن ہند، ٢ )
٣ - ایک صنعت کا نام، نظم یا نثر میں ایسے الفاظ جمع کرنا جو ایک دوسرے کی ضد یا مقابل ہوں۔
"نار و نور میں صنعت اشتقاق و صنعت تضاد ہے۔"      ( ١٨٧٢ء، عطر مجموعہ، ١٩:١ )
  • contrariety
  • opposition
  • contradiction;  inconsistency
  • absurdity