اجی

( اَجی )
{ اَجی }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں اسی طرح مستعمل ہے۔ دراصل دو الفاظ 'اے' اور 'جی' کا مرکب ہے۔ اس میں سے 'ے' کی تخفیف ہو گئی ہے۔ سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو دیوان ہاشمی میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف فجائیہ
١ - تنبیہ کے طور پر توجہ دلانے کے لیے۔
"اجی کوئی ہو ہمیں تو جورو سے کام ہے۔"      ( ١٩٠٩ء، خوبصورت بلا، ١٤ )
حرف ندائیہ
١ - اے جی، اے میاں، بے تکلف دوست یا محبوب (مرد یا عورت) کو خطاب کرنے کا کلمہ
"اجی حضور، اچھی غریب پرور، ارے میں مر گئی۔"      ( ١٩٢٩ء، انگوٹھی کا راز، ١٢ )
٢ - ہر شخص کو مخاطب قرار دینے کے موقع پر، دوستو، بھائیو وغیرہ کے معنی میں۔
 سنیں کیا ذکر مجنوں کا یہ سب قصہ کہانی ہے اجی ہم نے بھی اس کوچے میں برسوں خاک چھانی ہے      ( ١٩٠٠ء، دیوان حبیب، ٢٧٤ )