فارسی سے اردو میں اصل معنی اور صورت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی (قلمی نسخہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک پودے کی بودار اور پرت در پرت جڑ جو مختلف طریقوں سے کھائی جاتی ہے اور سالنوں میں بھی ڈالتے ہَیں بطور دوا بھی استعمال ہوتی ہے اس کے ہر ایک عدد کوگٹھی یا گنٹھی کہتے ہیں۔
"ہم تو اُسے نیک آدمی خیال کرتے تھے مگر وہ تو پیاز کی طرح نکلا، سربوڑھا اور قلب جوان"
( ١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٧٤:٣ )