ٹول

( ٹُول )
{ ٹُول }
( انگریزی )

تفصیلات


Tool  ٹُول

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اصلی حالت اور اصل معنی میں ہی اردو زبان میں ماخوذ ہے اور عربی رسم الخط کے ساتھ ہی اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ تحریری طور پر ١٩٦٦ء میں "جنگ" کراچی میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : ٹُولْز [ٹُولْز]
جمع غیر ندائی   : ٹُولوں [ٹُو + لوں (و مجہول)]
١ - آلہ یا اوزار۔
"ڈائیاں بنانے . کے لیے مناسب ٹول بنانے کا عملی تجربہ ہو۔"      ( ١٩٦٦ء، 'جنگ' کراچی، ٣٠، ٢:١٨٧ )
٢ - [ خرادی ]  لوہا تراشنے اور چھیلنے کا تیز دھار اوزار جسے مشین میں کس کر کام لیتے ہیں یہ مختلف شکل اور نوعیت کے ہوتے ہیں، جیسے : ڈائمنڈ ٹول)۔
"اگر سٹیل کو مشین پر ٹول کی مدد سے تراشا جائے تو . گولائی رکھنے والے ذرے ٹول کی دھار سے پوری طرح ٹکرا نہیں سکتے۔"      ( ١٩٧٠ء، فولاد پر عمل حرارت، ٩٢ )
  • sperm
  • seed;  offspring
  • brat
  • spawn;  a group
  • bond
  • company;  a society;  a hamlet;  a knock
  • stroke
  • buffet