ابٹن

( اُبْٹَن )
{ اُب + ٹَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان کے مرکب لفظ 'اُدْ وَرِت' سے ماخوذ ہے۔ اردو میں ١٧٩٧ء کو "عشق نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - (نرمی، نکھار اور خوشبو کے لیے) جسم پر ملنے کا ایک مرکب جو ہلدی، کھلی، ناگرمو تھا۔ بالچھڑ اور بھنے جو کے آٹے وغیرہ سے تیار کیا جاتا ہے۔
"وہ دن میں دو تین مرتبہ اسے ابٹن ملتی"۔      ( ١٩٣٣ء، میر کے بہترین افسانے، پریم چند، ٥٤ )
١ - اُبٹن کھیلنا
(شادی کی ایک رسم) دولھا دلھن کے ابٹن لگائے جانے کے موقع پر لڑکے بالوں کا ہنسی دل لگی میں ایک دوسرے کے منہ یا بدن پر ابٹن مل دینا۔"آج گوٹے لچکے کے کپڑے پہن کے نہ چلو وہاں ابٹن کھیلا جائے گا۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٦:٢ )
  • A paste (composed of one or other kind of meal
  • turmeric
  • oil and perfume) rubbed on the body when bathing to clean and soften the skin;  a cosmetic;  unguent