غازہ

( غازَہ )
{ غا + زَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ
واحد غیر ندائی   : غازے [غا + زے]
جمع   : غازے [غا + زے]
جمع غیر ندائی   : غازوں [غا + زوں (و مجہول)]
١ - خوشبودار سفوف جو خوبصورتی کے لیے رخساروں پر ملا جاتا ہے سرخی پوڈر، گلگونہ۔
"وہ ایک معصوم دیہاتی دوشیزہ کا حسن ہے شہر کا مصنوعی حسن نہیں جو بناؤ سنگھار اور غازہ کا محتاج ہو۔"      ( ١٩٨٣ء، تنقیدی اور تحقیقی جائزے، ٩١ )
  • rouge for the face;  perfumed powder for the hair or skin