متعلق فعل
١ - بعد (زمانے کے اظہار کے لیے)۔
"چند جانے پہچانے گھروں کے سوائے سورج چھپے پیچھے کسی کے گھر پر مریض کو دیکھنے نہیں جاتی"
( ١٩٤٤ء، افسانچے، ٥٥ )
٢ - بعد کو، پھر، پس ازاں، پہلے کا ضد۔
"جب حاکم صاحب سلونی کو مار رہے تھے تو چار آدمی انہیں پکڑے ہوئے تھے، نہیں تو اسی دم میاں کا خون چوس لیتے، پیچھے چاہے پھانسی ہو جاتی"
( ١٩٣٢ء، میدانِ عمل، ٤٠٥ )
٣ - بعد میں، غیبت میں، عدم موجودگی میں۔
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے پیچھے تو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ٢٤٨ )
٤ - مرنے کے بعد۔
"ارسطو شاگردوں کی ایک بہت تعداد پیچھے چھوڑ گیا"
( ١٩٤٣ء، تاریخ الحکما (ترجمہ)، ٨٢ )
٥ - عقب، پچھلی طرف (سمت کے اظہار کے لیے)۔
"وہ کپڑا مڑ کر پیچھے رہا، اس کی کیکری بنائی، آگے بازار کی بیل لگائی"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٧٧ )
٦ - فی، ہر ایک، گنتی میں ایک۔
"ہمارے یہاں نٹنیاں یہی کرتی ہیں مگر جنہوں نے اس قسم کی قلابازیاں سیکھی تھیں ان میں سے سیکڑے پیچھے پچھتر اولاد سے محروم ہیں"
( ١٩٢٩ء، 'اودھ پنچ' ١٤، ٤:١١ )
٧ - واسطے، لیے، کی خاطر۔
"ذراسی بات کے پیچھے لاکھ کا گھر خاک کر دیتے"
( ١٩٦٢ء، ساقی، ٦٥، ٤١:١ )
٨ - باعث، سبب، کارن۔
"لاکھوں کی آمدنی کیوں نہ ہو مگر قرض کے پیچھے سب خاک ہیں"
( ١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ١٢٦ )
٩ - ساتھ ساتھ۔
"اگر فوج کے پیچھے عوام کی بھی طاقت ہوتی . تو پھر راجپوت راجا ایک لڑائی ہی کی شکست کو فیصلہ کن چیز نہیں سمجھتے"
( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ٨٩ )
١٠ - پر، کسی کے لیے، واسطے، برائے۔
"اگر کوئی پنچھی کے پیچھے محنت کرے تو وہ بولنے لگتا ہے"
( ١٨٠٣ء، اخلاقِ ہندی، (ترجمہ)، ٦ )
١١ - کم، خفیف، کم تر۔
"اس کی توصیف و تحسین میں مغرب مشرق سے پیچھے نہیں ہے"
( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ١٢٤ )
١٢ - آئندہ یا مستقبل۔
"اس موقع اور آمدنی کو غنیمت سمجھے اور کچھ پیچھے کے لیے بھی پس انداز کیجئیے"
( ١٩٢٤ء، انشاے بشیر، ١٧٠ )
١٣ - [ فقہ ] کسی کی اقتداء میں، امامت میں۔
"اہل سنت و جماعت مخالفین مذہب کے پیچھے نماز پڑھنا جائز سمجھتے تھے"
( ١٩٠٤ء، مقالاتِ شبلی، ٢٤٨:١ )