اسم نکرہ
١ - بیٹھنے کی جگہ، نشست گاہ، چوکی، تخت، فرش، گدی، زین، کاٹھی وغیرہ۔
"جھٹ سے وہ کرسی چھوڑ دوسری کرسی پر بیٹھ گیا، جیسے اس نے مندر میں کسی دیوتا کا آسن گندہ کر دیا ہو۔"
( ١٩٢٢ء، سودائی، ١٢ )
٢ - چوتڑ کا وہ حصہ جس پر بیٹھتے ہیں، چوتڑ۔
"پنڈت موصوف نے یہ معنی بیان کیے کہ بھگوت کی آنکھ ایسی ہیں جیسے . یعنی بوزنہ کا آسن۔"
( ١٨٥٥ء، بھگت مال، ٤٦ )
٣ - گھوڑے پر بیٹھنے میں سوار کی دونوں رانوں کا اس کی پیٹھ یا زین وغیرہ پر جماؤ۔
"سمجھ گئے کہ جگر کا مضبوط اور آسن کا پکا شہسوار ہے۔"
( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم پچیسی، ٤٧:٢ )
٤ - ہاتھی پر مہاوت کے بیٹھنے کا انداز جس کے دباؤ اور قوت کو ہاتھی محسوس کرتا اور اس کا حکم مانتا ہے۔
"آفرین ہے ان کی پھرتی اور جاں بازی کو کہ ایک دیو(ہاتھی) کے تئیں اس حالت میں آنکس اور آسن کے زور سے زیر کرتے ہیں۔"
( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٢٨ )
٥ - گاڑی بان یا گاڑی ہانکنے والے کے بیٹھنے کی جگہ (اصطلاحات پیشہ وراں، 104:5)
٦ - جوگیوں کا عبادت و ریاضت میں بیٹھنے کا طریقہ، ہندو عبادت گزاروں کی بیٹھک۔
"آسن یوگ کا تیسرا انگ ہے۔"
( ١٩٣١ء، آسن پرکاش، ٤ )
٧ - جوگیوں کے رہنے اور جوگ رمانے کی جگہ، مٹھ، کٹی۔
"جوگی اپنے آسن پر سے اٹھ کر باہر نکلا۔"
( ١٨٠٢ء، باغ و بہار، ١٠٨ )
٨ - وہ چٹائی یا کپڑا وغیرہ جس پر بیٹھ کر فقرائے ہنود پوجا پاٹ کرتے ہیں۔
"سامنے چوکی پر پوجا کے لیے آسن بچھا ہوا تھا لیکن اس کا جی آسن پر جانے کو نہ چاہتا تھا۔"
( ١٩٢٢ء، گوشہ عافیت، ٢٣٦:١ )
٩ - [ ہندو ] بچھانے کی ہر وہ شے جسے بچھا کر ہندو کھانا کھاتے ہیں۔
"چلو بھوجن کے آسن تیار ہو گئے۔"
( ١٩٢١ء، پتنی پرتاپ، ١١٠ )
١٠ - مجامعت کا طریقہ۔
آسن کچھ ایسے اور بھی آسان و عام ہیں جورو کے ساتھ وہ مگر سب حرام ہیں
( ١٩٢٠ء، بالاخانے، شبیر خان، ٧ )
١١ - منڈی کی دکان۔ (پلیٹس، جامع اللغات، 38:1)
١٢ - (دشمن کے بالمقابل) ڈٹ جانے کی حالت یا کسی جگہ پر قبضہ۔ (پلیٹس، جامع اللغات، 38:1)