چلبلا

( چُلْبُلا )
{ چُل + بُلا }

تفصیلات


چُلبُل  چُلْبُلا

سنسکرت زبان کے لفظ'چلا' سے ماخوذ اردو میں 'چل' کے ساتھ ہندی لفظ'بل' کے ساتھ الف بطور لاحقۂ صفت لگانے سے 'چلبلا' بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : چُلْبُلی [چُل + بُلی]
واحد غیر ندائی   : چُلْبُلے [چُل + بُلے]
جمع   : چُلْبُلے [چُل + بُلے]
جمع غیر ندائی   : چُلْبُلوں [چُل + بُلوں (و مجہول)]
١ - وہ جس کے ہاتھ پاؤں چلتے رہیں اور ایک حالت پر قرار نہ پکڑیں؛ طبعاً مضطرب، لگاتار متحرک، نچلا نہ بیٹھنے والا، بے قرار، بے چین۔
"مذکر صفتیں بھی الف ہی سے صحیح ہیں جیسے : چلبلا، دہنگا، نچلا۔"      ( ١٩٧٣ء، جامع القواعد (حصہ نحو)، ١٨٩ )
٢ - شوخ، چنچل۔
"وہ عورتیں کم سن اور چلبلی تھیں۔"      ( ١٩٦٢ء، معصومہ، ٢٣٧ )
  • شَوخ
  • طَرَّار