چنچل

( چَنْچَل )
{ چَن + چَل }
( سنسکرت )

تفصیلات


چنچل  چَنْچَل

سنسکرت زبان سے اردو میں اصل معنی اور اصل حالت کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - شوخ، شوخ مزاج، چلبلا۔
 اک بل کھاتی چنچل ندی، اک اڑتا بادل ایک میں چھب گیتا نجلی کی، ایک اداس غزل      ( ١٩٧٩ء، جزیرہ، ٩٥ )
٢ - بے چین، بے قرار، جو ایک جگہ نہ ٹھیرے۔
"نیلی پیلی چھیل چھبیلی چنچل بن میں کھیلے۔"      ( ١٩٨٥ء، پھول کھلے ہیں رنگ برنگے، ٨٣ )
٣ - ادھر ادھر پھرنے والا، متحرک، لرزاں، کانپنے والا؛ بیوفا؛ تنک مزاج؛ بدلنے والا، قلون؛ بے اعتبار؛ بے پروا؛ عارضی؛ خراب یا برباد ہو جانے والا۔ (پلیٹس)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بے وفا شخص، بدچلن یا بدمعاش شخص۔ (جامع اللغات؛ پلیٹس)