پیڑ

( پیڑ )
{ پیڑ (ی مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


پتری  پیڑ

سنسکرت میں اسم 'پتری' سے ماخوذ 'پیڑ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٣ء کو "ابراہیم نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : پیڑوں [پے + ڑوں (و مجہول)]
١ - درخت، پودا، جھاڑ۔
"ایسا پیڑ ہوتا ہے کہ ہوائی چڑیا آ کے اس کی ڈالیوں میں بسیرا کریں۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٧٤٦:٣ )