چنبیلی

( چَنْبیلی )
{ چَم + بے + لی }
( سنسکرت )

تفصیلات


چمپ+کیل  چَنْبیلی

سنسکرت زبان کے لفظ'چمپ + کیل' سے ماخوذ 'چنبیلی' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ایک مشہور خوشبودار پھول یا اس کا پودا، یہ پھول سفید اور زرد ہوتا ہے پھولوں سے تیل اور عطر بنایا جاتا ہے پھولوں سے بسے ہوئے تیل کو چنبیلی کا تیل کہتے ہیں یہ دواؤں میں بھی کام آتا ہے، یاسمین، سمن۔
"گلاب تمہارا دماغ معطر کرے گا، چنبیلی تمھاری آنکھوں میں کھبے گی۔"      ( ١٩١٨ء، انگوٹھی کا راز، ١٨ )
٢ - آتش بازی کی ایک قسم جسے آگ لگانے پر چنبیلی کی شکل کے چھوٹے چھوٹے آتشیں پھول جڑتے ہیں۔
"لالٹینوں میں سے ہتھ پھول، پھلجڑیاں، جاہی، جوہیاں، کدم، گیندا، چنبیلی، اس ڈھب سے چھٹے جو دیکھتوں کی چھاتیوں کے کواڑ کھل جائیں۔"      ( ١٨٠٣ء، رانی کیتلی، ٤٩ )
٣ - لونڈیوں اور باندیوں کے نام؛ فرض نام جو گستاخ اور بے ادب بدمزاج عورت کے حق میں بولتے ہیں۔"(نوراللغات؛ فرہنگ آصفیہ)