اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - اپنی جگہ پر آجانا، لوٹنا، واپسی، عود کرنا۔
"کراچی کے عوام جن کے سیاسی شعور اور بیداری میں نئی مہاجر آبادی کی شمولیت سے مزید اضافہ ہوا تھا. مستقبل کی حکومتوں کی ہر غیر مناسب رجعت کو روکنے کی صلاحیت کو بروئے کار لاسکیں گے"
( ١٩٨٦ء، رودادِ چمن، ١٥٩ )
٢ - [ نفسیات ] ذہنی طور پر ماضی پرست ہوجانا۔
"مشکلات سے فرار کی ایک اور صورت یہ ہوتی ہے کہ ان حلوں کی طرف غور کیا جائے جو شخصی نشوونما کی ابتدائی دور میں اطمینان بخش تھے، ماضی کی طرف اس قسم کی بازگشت کو اصطلاحاً رجعت کہا جاتا ہے"
( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ٥٨١ )
٣ - [ جینیات ] انسان کے بچوں میں نزدیک کے بجائے مطابفتِ بعید، ورثہ میں کئی پیڑھی پہلے کی خصوصیات پائی جانا۔
بازگشت یا رجعت، جبکہ اولاد میں پرکھوں کی کوئی سیرت ظاہر نہیں ہوتی بلکہ کم و بیش کسی دور کے آباؤ اجداد کی سیرت ظاہر ہوتی ہے۔"
( ١٩٤٣ء، مبادی نباتیات، ٨٣٦:٢ )
٤ - [ فقہ ] شوہر کا اپنی مطلقہ کی طرف مقرر مدت کے اندر رجوع کرنا (جس کے بعد دوبارہ صیغہ نکاح کی ضرورت نہیں رہتی)۔
"اِس عدت کے اندر، اور اس لوٹا لینے کو رجعت کہتے ہیں"
( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٤٩٠:١ )
٥ - [ نجوم وہیئت ] چاند اور سورج کے علاوہ کسی اور سیارے کا اپنی معمولی گردش سے پھرنا۔
"ظلِ آفتاب ایک دائرہ ہندی پر کبھی رجعت نہیں کرسکتا۔"
( ١٨٤٤ء، رسالہ علم ہیئت (ترجمہ)، ٩٩ )
٦ - [ عملیات ] کسی جلالی عمل (وظیفے) کی شرائط میں غلطی ہو جانے سے پاگل ہو جانا یا کوئی دوسرا نقصان پہنچنا، کسی وظیفے یا دعا کی وجہ سے کسی شرکا اُسی طرف پلٹ جانا۔
"اگر شاہ غلام علی صاحب نہ ہوتے تو مجھے رجعت ہو جاتی"
( ١٩٢٩ء، تذکرۂ کاملانِ رام پور، ٤ )
٧ - [ عقائد ] کوئی نبی، ولی یا امام جو پہلے آنے کے بعد اٹھالیا گیا یا وفات پا چکا ہو، اس کے دوبارہ آنے کا عمل خصوصاً امام مہدی، حضرت عیسٰی وغیرہ کا ظہور جس کے بعد بدکاروں کو سزا دی جائے گی اور کل دنیا شریعت محمدیۖ پر کار بند ہو گی۔
اُدھر سے ہونے ہی والا ہے اب فرمان رجعت کا کہ دنیا ہی میں اہلِ شر جہنم کا مزا دیکھیں
( ١٩٤٠ء، بیخود موہانی، ک، ١٣٧ )
٨ - غروب ہونے کے بعد دوبارہ سورج کے پلٹ آنے کا معجزہ، کہا جاتا ہے کہ ایک دن عصر کے وقت حضورۖ حضرت علی کے زانوں پر سر رکھ کر خواب فرما رہے تھے، سورج قریب غروب پہنچا اور حضرت علی کی نماز قضا ہو گئی۔ عین غروب کے وقت حضورۖ کی دعا سے سورج پلٹ آیا اور حضرت علی نے نماز ادا کی۔
بفرمانِ دیداللہ روزِ رجعت کھنچ کے آیا تھا پڑا ہے آج تک لرزا سا جسمِ مہرِ تاباں پر
( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ والا، ١٠٨ )
٩ - کسی چیز کو دوبارہ پڑھنا۔
"سست پڑھنے والے نہ صرف ایک وقت میں کم الفاظ اخذ کرتے ہیں بلکہ انہیں دیکھا جاتا ہے کہ وہ واپس جاتے ہیں اور دوبارہ پڑھتے ہیں جسے خواندگی میں رجعت کہتے ہیں"
( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، (ترجمہ)، ٢٠٦ )
١٠ - [ تصوف ] رجعت کہتے ہیں بسب قہرِ الٰہی کے مقامِ وصول سے بطریقِ انقطاع پھر جانا، مصباح التعرف، 126
"رجعت کہتے ہیں بسبب قہرِ اِلٰہی مقامِ سے بطریقِ انقطاع پھر جانا۔"
( مصباح التعرف، ١٢٦ )