اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - حساب کتاب، شمار، گنتی۔
کدھر ہے ساقی گلرو شراب ناب پلا جو احتساب کا ڈر ہے تو بے حساب پلا
( ١٩١٢ء، شمیم، ریاض شمیم، ١١:٥ )
٢ - عیب و صواب کی جانچ پڑتال، باز پرس، دیکھ بھال، جائزہ، محاسبہ۔
ہر نفس ڈرتا ہوں اس امت کی بیداری سے میں ہے حقیقت جس کی دین احتساب کائنات
( ١٩٣٨ء، ارمغان حجاز، ٢٢٨ )
٣ - روک ٹوک، ممانعت (بری باتوں سے)
میں جانتا ہوں چھلکتا ہوا گناہ ہے یہ تو اس گناہ کو بے احتساب پینے دے
( ١٩٤٦ء، طیورآوارہ، ١٥١ )
٤ - [ تصوف ] "محاسبہ کرنا نفس عارف کا تفصیل تعینات سے یعنی ڈھونڈنا ان میں حقائق کونیہ و شیون الٰہیہ کو۔" (مصباح التعرف لارباب التصوف، 27)