ٹھمک

( ٹُھمَک )
{ ٹُھمَک }
( سنسکرت )

تفصیلات


ستمبھ+کر  ٹُھمَک

سنسکرت میں اصل لفظ 'ستمبھ+کر' سے ماخوذ اردو زبان میں 'ٹھمک' مستعمل ہے اردو میں اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩٣ء میں "گلرو زرینہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خرام، ہلکی سے ناچنے کی چال، ناز و انداز کی رفتار۔
 رواں تھی چشمہ سے شفاف اک رُ پہلی جھال وہ اس کے پیچ و خم اور اس کی وہ ٹھمک کی چال      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٣ )