حبشی

( حَبْشی )
{ حَب + شی }
( عربی )

تفصیلات


حبش  حَبْشی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حبش' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'حبشی' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : حَبْشیوں [حَب + شِیوں (واؤ مجہول)]
١ - [ مذکر ]  خط کی ایک قسم۔
"خط کے اقسام یہ ہیں ہندی، سرہانی، یونانی . حبشی . فارسی . وغیرہ جن کا قدیم کتابوں میں ذکر ہے"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١٨٦:١ )
٢ - کالاہیرا، سیاہ الماس، زاغی۔
"الماس. اس کی کئی قسمیں ہیں . پانچویں سیاہ ہوتا ہے اس کو حبشی پازاغی کہتے ہیں"      ( ١٨٤٥ء، مجمع الفنون (ترجمہ) ٤٨ )
٣ - [ مؤنث ]  حبشیوں کی زبان جو السنہ سامیہ میں شامل ہے۔
"سبائی، حمیری اور حبشی بنو قحطان کی زبانیں ہیں"      ( ١٩٧٦ء، اردو نامہ، کراچی، جون، ٥٠ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : حَبْشِیوں [حَب + شِیوں (واؤ مجہول)]
١ - حبش سے منسوب، حبش کا باشندہ، افریقہ کا سیاہ فام باشندہ۔
"حبشی قبیلوں کے اس وہم کی صداقت کا احساس ہونے لگتا کہ جب انسان سو جاتے ہیں تو ان کی روحیں سمندروں اور پہاڑوں میں . نکل آتی ہیں"      ( ١٩٨٤ء، گردراہ، ٢٠٧ )
٢ - سیاہ فام، کالا۔
"تم بڑا کام کرو اگر اس حبشی . کلمو ہے کو پکڑ لاؤ"      ( ١٨٩٠ء، طلسم ہوشربا، ٢٩٧:٤ )
٣ - سیاہ فام غلام۔
"باہر حبشی، قلار، دربان، مرد ہے، پیارے، سپاہی پہرے چوکی سے ہوشیار ہیں"      ( ١٨٨٥ء، بزم آفر، ٩ )
٤ - کافر۔ (پلیٹس)
  • of
  • or belonging to
  • or relating to
  • Abyssinia or the Abyssinians;  Negro;  black