توانائی

( تَوانائی )
{ تَوا + نا + ای }
( فارسی )

تفصیلات


تَوانا  تَوانائی

فارسی زبان سے اسم مشتق ہے۔ اسم صفت 'توانا' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں فارسی سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : تَوانائِیاں [تَوا + نا + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : تَوانائِیوں [تَوا + نا + اِیوں (و مجہول)]
١ - طاقت، زور، بل۔
"اردو زبان میں ابھی تک وہ توانائی پیدا نہیں ہوئی تھی جو ایک زبان کے ادب کے لیے ضروری ہے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٤٠ )
٢ - [ طبیعات ]  توانائی سے مراد وہ قابلیت ہے جو کوئی کام کر سکے یا کچھ ہلا سکے جو دھکا دے سکے یا گھسیٹ سکے۔
"آواز ایک قسم کی توانائی ہے جو کسی چیز کے ارتعاش سے پیدا ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، حرف و معنی، ٧ )
  • power
  • ability
  • strength