چوہا

( چُوہا )
{ چُو + ہا }
( سنسکرت )

تفصیلات


چرو  چُوہا

سنسکرت زبان کے لفظ 'چرو' سے ماخوذ 'چوہا' بنا، اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور گا ہے بطور صفت بھی استعمال ہوتا ہے ١٥٢٨ء کو "اشرف لازم المبتدی (ق)" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : چُوہے [چُو + ہے]
جمع   : چُوہے [چُو + ہے]
جمع غیر ندائی   : چُوہوں [چُو + ہوں (و مجہول)]
١ - بہت میلا، غلیظ؛ غلاظت بھرا۔
"آرام طلبی کی کیفیت یہ کہ پلنگ پر چوہا چادر بچوں کے کپڑے چکٹ مگر مامائیں ایک چھوڑ دو دو موجود"      ( ١٩١٧ء، شام زندگی، ٨٤ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : چُوہے [چُو + ہے]
جمع   : چُوہے [چُو + ہے]
جمع غیر ندائی   : چُوہوں [چُو +ہوں (و مجہول)]
١ - ایک چھوٹا سا جانور جو زمین میں بل بنا کر رہتا ہے (عموماً بھورا اور سرمئی رنگ کا ہوتا ہے)، موش۔
"ناک کے بانسے پر لپٹی ہوئی گاڑی رطوبت اور کالے کالے چوہے نظر آتے ہیں"      ( ١٩٢٤ء، خلیل خاں فاختہ، ١:١ )