چیخ

( چِیخ )
{ چِیخ }
( سنسکرت )

تفصیلات


چیتکار  چِیخ

سنسکرت زبان کے لفظ 'چیت کار' سے ماخوذ 'چیخ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : چِیخیں [چِی + خیں]
جمع غیر ندائی   : چِیخوں [چِی + خوں (و مجہول)]
١ - زور دار آواز جو رنج و غم درد و کرب یا خوف وغیرہ کی حالت میں نکلے زور دار آواز، چلاہٹ۔
 نکلی اک خوف و غم میں ڈوبی ہوئی چیخ اٹھے جو فریب زندگی کے پردے      ( ١٩٤٧ء، سنبل و سلاسل، ٢١٨ )
٢ - پرندوں کا بچہ جس کے اڑنے کے پر نہ نکلے ہوں۔ (نوراللغات)