اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - شگاف، زخم، درز۔
"اس کا گَنّا سی او۔ایل ٥٤ کے مقابلہ میں کم موٹا اور اس میں اکثر دراڑیں (چیر) بن جاتی ہیں" رجوع کریں: چیرنا
( ١٩٧٣ء، زراعت نامہ، یکم مارچ، ٣ )
٢ - [ بانک بنوٹ ] حریف کے سینے یا پیٹ پر چھری کی نوک کی ضرب جو پار جائے۔
"سروہی نکالوں اور ایک چیر میں کافر کو مثل خیار تر دوبارہ کردوں"
( ١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٦٢ )
٣ - [ کشتی ] ایک دانو، حریف جب پشت پر ہو تو اپنے داہنے ہاتھ سے حریف کا داہنا ہاتھ اور بائیں ہاتھ سے بایاں ہاتھ یا انگلیاں چیرتے ہوئے نکل جاتا۔ (ماخوذ: رموز فن کشتی، 124:1)
٤ - حریف کی رانوں کے درمیان پیشاب گاہ کے مقام پر تلوار کی کاٹ جو کھینچ کر ناف تک پہنچا دی جائے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں 52:8)
٥ - کسی چیز کو درمیان سے کاٹ کر بنائے ہوئے حصے۔
بھینس کی کھال . کو بالکل درمیان سےچیر کر دو پھانکیں یا چیر کر لو"
( ١٩٤٠ء، معدنی دباغت، ١٤٥ )