صفت ذاتی
١ - ملا ہوا، جڑا ہوا، چپکا ہوا، بلا فاصلہ متصل۔
"وہ کڑیاں جو ان دونوں کو وابستہ پیوستہ رکھتی ہیں آہنی زنجیریں نہیں ہیں"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٣٠٤ )
٢ - بیٹھا ہوا، گڑا ہوا، اس طرح ٹھسا ہوا کہ ایک جان ہو۔
تیرِ غم شہ سینے میں پیوستہ ہے ایک ایک کا دل درد سے وابستہ ہے
( ١٨٧٤ء، انیس، رباعیات، ١٢٣ )
٣ - مسلسل لگاتار۔
"اصلاح جستہ جستہ ہوتی ہے۔ پیوستہ نہیں ہوتی۔"
( ١٩٤٠ء، دستور الاصلاح، ٤٣ )
٤ - ہمیشہ، مدام، سدا۔
پیوستہ منکسر ہیں وہ جو ارجمند ہیں انتی فروتنی بھی ہے جتنی بلند ہیں
( ١٨٧٤ء، انیس، ٣٦٨:١ )
٥ - گذشتہ، سابق کا (زمانہ وغیرہ)
"انہیں عدم تنوع کی وجہ سے پیوستہ ہنگامہ آرائیوں کی صدائے بازگشت کہا جا سکتا ہے"
( ١٩٢٩ء، تاریخ نثر اردو، ٣٤٥:١ )
٦ - (سال کے ساتھ) گذشتہ سال سے پیشتر کا (سال)۔
"سال پیوستہ . سے ہنراکسلنسی لارڈ کرزن واردِ مملکت آصفیہ ہوئے"
( ١٩٠٤ء، مضامین محفوظ علی، ١ )