ٹھیلا

( ٹھیلا )
{ ٹھے + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


ستھالیہ  ٹھیلنا  ٹھیلا

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'ٹھیلنا' سے مشتق حاصل مصدر 'ٹھیل' کے ساتھ 'ا' بطور لاحقۂ تذکیر لگنے سے 'ٹھیلا' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٩١٦ء میں "خانہ داری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ٹھیلے [ٹھے + لے]
جمع   : ٹھیلے [ٹھے + لے]
جمع غیر ندائی   : ٹھیلوں [ٹھے + لوں (واؤ مجہول)]
١ - ایک قسم کی گاڑی جس پر اسباب لاد کر اکثر ہاتھ سے دھکیلتے ہوئے لے جاتے ہیں۔
"یہ صندوق ٹھیلوں اور گاڑیوں پر نگرانی کے ساتھ بھیجے جائیں۔"      ( ١٩١٦ء، خانہ داری (معاشرت)، ٢٢٦ )
٢ - ایک بند سواری جس میں عورتیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تھیں اور آدمی پیچھے سے ڈھکیلتا تھا، اس پر چادر کا پردہ باندھا جاتا تھا۔
"یہ اس معاشرت کا عکس ہے جب خواتین پالکیوں اور ٹھیلے میں پردہ بندھوا کر جاتی تھیں۔"      ( ١٩٤٠ء، یاران میکدہ، ١٤١ )
٣ - دھکا؛ ریلا۔ (نوراللغات)
  • a truck;  a trolley;  a wheel-borrow