توسط

( تَوَسُّط )
{ تَوَس + سُط }
( عربی )

تفصیلات


وسط  وَسْط  تَوَسُّط

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفصیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں عربی زبان سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥١ء کو "عجائب القصص" میں کے ترجمے میں مستعمل ملتاہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اعتدال۔
"اس حالت میں تم کو ایسا شخص معلوم ہوتا ہے جو توسط اور اعتدال کی قدر و قیمت جانتا ہے"      ( ١٩٠٤ء، المدینۃ والسلام، ٤ )
٢ - میانہ روی، درمیان کا راستہ۔
"ہر شخص کا درجۂ توسط الگ ہے اور وہی اس کا ٹھیک اندازہ کر سکتا ہے"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٩٠:٣ )
٣ - ذریعہ، وسیلہ، واسطہ۔
"خواجہ حالی مرحوم بھی لاہور بک ڈپو میں ماسٹر صاحب ہی کی سعی اور توسط سے پہنچے"      ( ١٩٣٣ء، مرحوم دہلی کالج، ١٦٧ )
٤ - [ تجوید ]  مد میں دو الف یا تین الف کی مقدار ہونا۔
"مدعارض اور مدلین عارض میں طول، توسط اور قصر ہوتا ہے"      ( ١٩٦٧ء، علم التجوید، ٤٤ )
  • mediation;  introduction;  middle-man
  • mediator
  • umpire