چینی

( چِینی )
{ چِی + نی }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی میں اسم معرفہ 'China' سے ماخوذ 'چین' عربی رسم الخط کے ساتھ اردو میں داخل ہوا۔ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'چینی' بنا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ گاہے اسم بھی استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : چِینِیوں [چِی + نِیوں (و مجہول)]
١ - ملک چین کی طرف منسوب یا چین سے متعلق، چین کا، چین کی زبان۔
"چینی ریکارڈ میں جو حضرت مسیح کی پیدائش سے دو تین ہزار سال پرانا ہے چاؤسن کا ذکر آیا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ٣٦ )
٢ - زرد (رنگ کے لیے)، چھوٹا (قد یا جسامت کے لیے)، تراکیب میں بطور جزو اول مستعمل، جیسے : چینی ہڑ، چینی گلاب، چینی نارنگی۔
اسم معرفہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : چِینِیوں [چِی + نِیوں (و مجہول)]
١ - چین کا باشندہ، چین کا رہنے والا شخص۔
"چاپ استک . موٹی تیلیوں کو کہتے ہیں جن سے چینی اور جاپانی لوگ کھانا کھاتے ہیں۔"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کہانیاں، ٣٤ )
٢ - سفید اور عمدہ قسم کی دانہ دار یا پسی ہوئی قند۔
"کھانڈ اور کچی شکر خرید کر اسے صاف کرتے ہیں، اور چینی تیار کرتے ہیں۔"      ( ١٩٦٦ء، جنگ، کراچی، ٣٠، ٦:١٩٢ )
٣ - برتن بنانے کی ایک خاص طرح کی کھریا مٹی، نہایت سفید چکنی مٹی، اس مٹی کا برتن نیز دوسری سفید چکنی چمکدار چیز۔
"روغنی مٹی یا چینی کے پرتکلف طور پر مزین سنہرے ظروف عراق اور ایران سے آئے تھے۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٥٩:٣ )
٤ - کھٹی ناشپاتی۔
"اعلٰی درجے کی ناشپاتی چین میں پیدا ہوتی ہے . اور چینی کے نام سے ترش قسم کو بھی یاد کرتے ہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٤٠٣:٦ )
  • white or coarse sugar;  china-ware
  • porcelain;  (hence) the face of a watch;  the Chinese language