ثانوی

( ثانَوی )
{ ثا + نَوی }
( عربی )

تفصیلات


ثنی  ثانَوی

اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہے۔ ١٨٩٤ء میں "علم ہیئت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی
١ - دو یا دو سے تعلق رکھنے والا؛ دوسرے درجے کا، دوسرا۔
"اس زبان کو . دوسری قومیں جو اداروں کی ثقافت سے متاثر ہیں، ثانوی زبان کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥١١:٣ )
٢ - (بنیادی کے بالمقابل) ضمنی، دوسرا۔
"جانوروں کے بچوں کی اگر پتلیاں نکال ڈالی جائیں تو عقبی رقبوں میں ثانوی تنزل واقع ہوتا ہے۔"      ( ١٩٣٧ء، اصول نفسیات، ٦٢ )
٣ - [ ہیئت ]  وہ کبیر دائرے جو ایک کبیر دائرہ کے قطبوں سے گزرتے ہیں، موخرالذکر کبیر دائرہ کے دوائر ثانوی کہلاتے ہیں۔
"دوائر ثانوی یا محض ثانوی کہلاتے ہیں۔"      ( ١٨٩٨ء، علم ہیئت، ٣ )
  • secondary