چھتنار

( چَھتْنار )
{ چَھت + نار }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت کے لفظ 'چھد' سے ماخوذ 'چھت' کے ساتھ 'ن' لاحقۂ کیفیت اور 'ار' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے 'چھتنار' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨١ء کو "مثنوی نیرنگ خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گھنی چوٹی والا، چھاتے کی شکل کا، بڑا سایہ دار، گھنا، پھیلا ہوا (درخت)۔
 پھول پھبکتے، کنج گھنے اور پیڑ ترے چھتنار تیری مدھر میٹھی بھاشا ہے روح پہ نغمہ بار      ( ١٩٨٥ء، درپن درپن، ٤٢ )
  • گُنجان
  • ہَموار