آفتابچی

( آفْتابْچی )
{ آف + تاب + چی }
( فارسی )

تفصیلات


آفْتابَہ  آفتاب  آفْتابْچی

فارسی اسم جامد 'آفتابہ' کی تخفیف 'آفتاب' کے ساتھ ترکی قاعدہ کے مطابق 'چی' بطور لاحقۂ صفت 'فاعلی لگنے سے 'آفتابچی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے ہلے ١٨٩٧ء میں "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : آفْتابْچِیوں [آف + تاب + چِیوں (و مجہول)]
١ - ہاتھ دھلانے والا ملازم۔
"حلیفہ کا آفتابچی قاضی کے حسب نسب سے واقف تھا۔"      ( ١٩٢٦ء، حیات فریاد، ٦ )
  • خِدْمَتْگار