اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔
"بموجب قرآن کریم فقط چار جرم ایسے ہیں جو حدود کے درجہ میں آتے ہیں وہ جرم ہیں زنا، چوری، رہزنی اور کسی پر بدچلنی کا بہتان لگانا"
( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٤١ )