اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - اصلاح کرنا، پاک کرنا، صفائی، آراستگی
شاعری سے سربسر تہذیب قلب اس کو غم شائستگی درکار ہے
( ١٩٦٥ء، غزلستان، ١١٩ )
٢ - ذہنی ترقی جو زندگی کے چلن میں کارفرماہو، سائستگی، ادب و تمیز۔
"تہذیب اور ثقافت کے معانی یک جا کر کے ان کے لیے ایک لفظ کلچر استعمال کیا ہے۔
( ١٩٦٤ء، پاکستانی کلچر، ٤٨ )
٣ - طرز معاشرت، رہنے سہنے کا انداز، تمدن۔
"عرب تہذیب و تمدن سے کم آشنا تھے"
( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٠٥:٢ )
٤ - ترقی، بہتری۔
ترے بغیر تہذیب کار ملک محال جہاں عروس ہے مشاطہ ہے تری تدبیر
( ١٩٠٠ء، نظم دل افروز، ٢٠ )
٥ - کسی کتاب وغیرہ کی ترتیب، تدوین، درست کرنا
"اس کی تصنیفات کی تہذیب و ترتیب کی"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٣٥:٥ )
٦ - [ تصوف ] صفا و جلا (نفسی یا قلب کی)
"بعد ازآں علم الاخلاق اور تہذیب نفس اور صفائی دل پر متوجہ ہوا اور اس سے بہرۂ کامل حاصل کیا"
( ١٩١٠ء، آزاد (محمد حسین)، نگارستان فارس، ٢٠٢ )