جادوگری

( جادُوگَری )
{ جا + دُو + گَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جادو' کے ساتھ فارسی لاحقۂ فاعلی 'گار' کی تخفیف 'گر' لگنے سے مرکب توصیفی 'جادوگر' بنا اور پھر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے 'جادوگری' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں 'خاورنامہ' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جادو کرنے کا فن، ساحری، سحرسازی، جادوگر کا اسم کیفیت۔
"خطیب شاعر کی بہ نسبت زیادہ عاقل ہوتا ہے اسی لیے اہل عرب شعر کو جادوگری اور خطبہ کو حکمت کہتے ہیں۔"      ( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٢٦:٢ )
٢ - [ مجازا ]  نہایت کمال کی بات، اعجاز۔ (جامع اللغات)
  • ساحِری
  • مَہارَت