عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء میں سجاد حیدر یلدرم کے افسانہ "حکایہ لیلٰی و مجنوں" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - جنگجو، (بغیر کسی وجہ کے) جنگ و جدال میں پہل کرنے والا، حملہ آور۔
"اس کی پشت پناہی جارح بیرونی طاقتیں کر رہی ہیں۔"
( ١٩٦٦ء، 'جنگ' کراچی، ٣٠، ٨:١٧٧ )
٢ - جرح کرنے والا۔
"اس پر وہ جوش میں آ گیا اور کہنے لگا، وہ، وہ زلف عنبریں، وہ، وہ گیسوے مشکیں ہے جو میرے جارح اور لیلاے نجد میں مشترک ہے۔"
( ١٩٤٠ء، سجاد حیدر یلدرم، حکایہ، لیلٰی و مجنوں، ٣٥ )